According to the Quran-e-Karim, all mankind are equal(تمام انسان برابر ہیں),& that Allah does not look to our race or color, but to our piety and righteous actions.[49:13]

Awam Encyclopedia

Encyclopedia about Castes & Tribes in Urdu and English, Castes and Tribes History, People, Customs, Culture and all abouts in Urdu and English.


سلطان بازید محمد نام تھا۔ سلطان العارفین سخی سلطان باھو اپنی کتب کے شروع میں اپنا تعارف جن الفاظ سے کراتے ہیں اس سے بھی یہ بات ثابت ہوتی ہے یعنی ""تصنیف فقیر باھو ولد بازید محمد عرف اعوان۔ بازید محمد پیشہ ور سپاہی تھے اور مغل بادشاہ شاہجہان کے لشکر میں ایک ممتاز عہدے پر فائز تھے۔ آپ شروع ہی سے ایک صالح" شریعت کے پابند حافظِ قرآن" فقیہ شخص تھے۔ آپ نے اپنی جوانی لشکر کے ساتھ بسر کی اور تمام جوانی جہاد کی نذرکردی۔ آپ کی اولاد نہیں تھی

ڈھلتی عمر میں شاہی دربار چھوڑ کر چپ چاپ واپس اپنے علاقے میں چلے آئے اورایک رشتہ دار ہم کفو خاتون بی بی راستی سے نکاح فرمایا۔ آپ کی اہلیہ بی بی راستی عارفہ کاملہ تھیں اورپاکیزگی اورپارسائی میں اپنے خاندان میں معروف تھیں۔ اکثر ذکر اور عبادت میں مشغول رہتی تھیں۔ وادی سون سکیسر کے گاؤں انگہ میں وہ جگہ اب تک معروف و محفوظ ہے جہاں آپ ایک پہاڑی کے دامن میں چشمہ کے کنارے ذکر اسم ذات میں محو رہا کرتی تھیں

چونکہ آپ فوج چھوڑ کر گئے تھے اور سلطنتِ دہلی سے آپ کا حلیہ مشتہر کیا جا چکا تھا اس لیے سرکاری اہلکار آپ کی تلاش میں تھے۔ملتان میں آپ پہچان لیے گئے اورحاکمِ ملتان کے سامنے پیش کیے گئے۔ جب ملتان کے حاکم نے بازید محمد کا چہرہ مبارک" لباس اور سواری کی گھوڑی دیکھی تو آپ سے بہت متاثر ہوا اور آپ کا دو روپیہ یومیہ وظیفہ مقرر کیا۔ آپ ملتان میں ایک مکان کے اندرتنہائی میں یادِ الٰہی میں مشغول ہو گئے اور بالآخر ولی اللہ اوربارگاہِ الٰہی کے مقبول بندے ہوئے۔آپ کے ملتان میں قیام کے دوران میں حاکمِ ملتان اور راجا مروٹ کے درمیان میں جنگ چھڑ گئی۔ چونکہ آپ تنہا ملازم تھے اس لیے اس خدمت کے لیے آپ کو کسی نے یاد نہیں کیا۔

آپ خود بخود گھوڑی پر ضروری اسباب باندھ کر اور ہتھیار لگا کر ملتان کے حاکم کی خدمت میں پہنچے اور کارِخدمت کی درخواست کی۔ حاکم نے پوچھا کہ ""آپ لشکر میں کس برادری کے جتھہ میں شریک ہو کر جنگ کریں گے؟""عرض کیا ""چونکہ میں اکیلا تنخواہ کھاتا رہا ہوں اب جو کچھ مجھ سے ہوگا اکیلا ہی خدمت کروں گا""۔ آپ کی یہ بات سن کر دربار کے تمام امرا مسکرا دیے۔ حاکم نے کہا ""کوئی مضائقہ نہیں جس طرح یہ مرد کہے اسی طرح کرنا چاہیے۔ ""پھر آپ نے عرض کی کہ ""ایک شخص راستہ کا واقف اور ایک تصویر راجا مروٹ کی عنایت ہو۔"" چنانچہ دونوں چیزیں مہیا کردی گئیں۔ آپ سلام کر کے روانہ ہوئے اور جب قلعہ مروٹ کے قریب پہنچے تو ساتھی کو رخصت کیا اور خود شہر کی راہ لی اور ایک ہی چھلانگ میں آپ کی گھوڑی قلعہ کی فصیل پار کر گئی۔ قدرتِ خداوندی دیکھیے کہ آپ سیدھے راجا مروٹ کی کچہری میں جا ٹھہرے اور سب درباریوں کی موجودگی میں راجا کا سر کاٹ کر قربوس سے لٹکے ہوئے توبڑا میں رکھ لیا۔ اس اچانک افتاد سے تمام درباریوں پر حالتِ سکتہ طاری ہو گئی اور کسی کو آپ کی طرف بڑھنے کی جرأت نہ ہوئی۔ شہر کے تمام دروازے بند کر دیے گئے تاکہ آپ فرار نہ ہو سکیں لیکن آپ کی شاہین گھوڑی پھرایک ہی چھلانگ میں قلعے کی فصیل پھلانگ گئی۔ بازید محمد جب ملتان کے حاکم کے دربار میں راجا مروٹ کا سر اکیلے لے کر داخل ہوئے تو آپ کی یہ کرامت دیکھ کر حاکم حیران رہ گیا۔آپ کے ا خدا میں بسر کرنا چاہتا ہوں۔ لہٰذا ان کی سابقہ خدمات کے پیشِ نظر یہ درخواست نہ صرف منظور ہوئی بلکہ شور کوٹ کی جاگیر بھی انہیں عطا ہوئی جس کا رقبہ 25ہزار ایکڑ زمین پر مشتمل تھا۔ آپ نے اپنی اہلیہ کے ساتھ انگہ کو چھوڑ کر شورکوٹ میں رہائش اختیار کرلی۔ تاریخ میں بازید محمد اور حضرت بی بی کے کارنامے کی شہرت جب دہلی کے دربار تک پہنچی تو پہچان لیے گئے اور شاہجہان نے آپ کو واپس بلوایا۔ آپ نے معذرت کی اور کہا کہ باقی عمر یادِ ر استی کے سنِ وفات کا تذکرہ نہیں ملتا۔ مناقبِ سلطانی سے بس اتنا معلوم ہوا ہے کہ بازید محمد کا انتقال سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو کے بچپن میں ہی ہو گیا تھا۔ لیکن مائی صاحبہ اس وقت بھی زندہ تھیں جب سلطان العارفین سخی سلطان باھو کی عمر مبارک 40سال تھی۔سلطان العارفین سخی سلطان باھو کے والدین کے مزار مبارک شورکوٹ شہر میں ہیں اور مزار مبارک ماں باپ سخی سلطان باھو کے نام سے مشہور و معروف ہیں۔

مناقبِ سلطانی سلطان حامد بن شیخ باہو شبیر برادر اردو بازار لاہور


قطب شاہی علوی کھوکھر    میاں محمد یعقوب علوی بیروٹوی    دیوال    ڈھرنال    اعوان پورہ    اللہ یار خان    یوسف جبریل    ڈھوک اعوان    ٹی سی ایس کورئیر    Awan and Other Tribes Population    سلطان بازید محمد    چھنی تاجہ ریحان    بیروٹ    کھودے    غلام مرتضٰی ملک شہید    حکیم احمد الدین    بھرپور    واصف علی واصف    خواجہ شمس الدین سیالوی    ابوالفضل کرم الدین دبیر    حافظ غلام احمد    حافظ محمد مقبول الرسول للہی    قاضی شمس الدین    حضرت سلطان باہو    بابر افتخار    دیگر مسلم قبائل    غلام نبی للہی    اولمپیئن ملک محمد نواز    میجر جنرل تجمل حسین ملک    مل اعوان    مکھڈ شریف    محمد حمید شاہد    عبدالستار علوی    خواجہ زین الدین    شور کوٹ    ملک منور خان نامزد نشان حیدر    جبی    غلام اللہ خان    محمد جمال الدین ملتانی    حفیظ ماہی    محمد یار فریدی    مرزا عبدالقادر بیدل    غازی سید سالار مسعود    خواجہ امیر احمد بسالوی    محمد اکرم نشان حیدر    سلطان غلام دستگیر فخر کشمیر    کندوال    گنگ اعوان    خادم حسین رضوی    احسان الحق قادری    گنگال اعوان    سید حامد سبزواری    ردھانی    ائیر مارشل نور خان    اعوان دوسروں کے نکتہ نظر سے    مرزا مظہر جان جاناں    تریڑ اعوان برادری    بھمب اعوان    یاسین ملک    بھون    سعد حسین رضوی    ملک میاں محمد    ملک المدرسین عطا محمد بندیالوی    دامن مہاڑ    قاضی سلطان محمود    قاضی نور عالم    تاریخ اعوان    حزیر اعوان    خواجہ فضل الدین کلیامی    بھاگوال    حافظ دوست محمد للہی    چاہ اگرال    ملک پور    اعوان شریف    بلال آباد    ڈیرۂ اعوان    نور سلطان القادری    سلطان ریاض الحسن    مجوکہ    میاں صاحب قصہ خوانی    ڈھوک بدہال    مرجان اعوان    ڈھوک بازا    راستی بی بی    انور بیگ اعوان    خواجہ احمد خان میروی    پنڈوال    شیر محمد اعوان    محمد علی مکھڈوی    مشعال ملک    اوچھالی    سیلواں    موڑہ گنگال    شیر شاہ اعوان وکٹوریہ کراس    اعوان کڑی    سلوئی شریف    غازی ممتاز قادری    ڈھوک گنگال    اعوان جینیاتی تھیوری        اعوان کلاں    میاں محمد جیون    گھلی اعوان    خواجہ شمس الدین سید پوری    محمد عبیداللہ علوی    احمد ندیم قاسمی    سولنگی اعوان